القرآن الكريم مع الترجمة

    الفهرس    
54. سورة الْقَمَر
فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ بِمَاءٍ مُّنْهَمِرٍO(11)
پھر ہم نے موسلادھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دئیےo
Then We opened the gates of heaven with torrential rain.
وَفَجَّرْنَا الْأَرْضَ عُيُونًا فَالْتَقَى الْمَاءُ عَلَى أَمْرٍ قَدْ قُدِرَO(12)
اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیئے، سو (زمین و آسمان کا) پانی ایک ہی کام کے لئے جمع ہو گیا جو (اُن کی ہلاکت کے لئے) پہلے سے مقرر ہو چکا تھاo
And We burst springs from the earth. So the water (of the earth and the heaven) collected for the same purpose that had been decreed already (for their destruction).
وَحَمَلْنَاهُ عَلَى ذَاتِ أَلْوَاحٍ وَدُسُرٍO(13)
اور ہم نے اُن کو (یعنی نوح علیہ السلام کو) تختوں اور میخوں والی (کشتی) پر سوار کر لیاo
And We carried him (Nuh — Noah) in the (Ark) built with planks and nails,
تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِّمَن كَانَ كُفِرَO(14)
جو ہماری نگاہوں کے سامنے (ہماری حفاظت میں) چلتی تھی، (یہ سب کچھ) اس (ایک) شخص (نوح علیہ السلام) کا بدلہ لینے کی خاطر تھا جس کا انکار کیا گیا تھاo
Which floated before Our eyes (under Our security. All this) was done to exact revenge for him Nuh (Noah) who was rejected.
وَلَقَد تَّرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍO(15)
اور بیشک ہم نے اِس (طوفانِ نوح کے آثار) کو نشانی کے طور پر باقی رکھا تو کیا کوئی سوچنے (اور نصیحت قبول کرنے) والا ہےo
And surely We made (the ruins of the Deluge) subsist as a Sign. So is there anyone who will think (and take advice)?
فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِO(16)
سو میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟o
So how My torment and My warning were!
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍO(17)
اور بیشک ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے تو کیا کوئی نصیحت قبول کرنے والا ہےo
And indeed We have made the Qur’an easy for direction and guidance, but is there anyone who will take advice?
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِO(18)
(قومِ) عاد نے بھی (پیغمبروں کو) جھٹلایا تھا سو (اُن پر) میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا (عبرت ناک) رہاo
(The people of) ‘Ad too rejected (the Messengers). So how (awful) My torment (upon them) and My Warning were!
إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّO(19)
بیشک ہم نے اُن پر نہایت سخت آواز والی تیز آندھی (اُن کے حق میں) دائمی نحوست کے دن میں بھیجیo
Surely We sent upon them a howling windstorm on a day of lasting evil (in their favour),
تَنْزِعُ النَّاسَ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنقَعِرٍO(20)
جو لوگوں کو (اس طرح) اکھاڑ پھینکتی تھی گویا وہ اکھڑے ہوئے کھجور کے درختوں کے تنے ہیںo
That plucked out people as if they were uprooted stems of date-palms.
التالي




جميع الحقوق محفوظة © arab-exams.com
  2014-2023