القرآن الكريم مع الترجمة
37. سورة الصَّافَّات
فَاسْتَفْتِهِمْ أَهُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَم مَّنْ خَلَقْنَا إِنَّا خَلَقْنَاهُم مِّن طِينٍ لَّازِبٍ(11)
اِن سے پوچھئے کہ کیا یہ لوگ تخلیق کئے جانے میں زیادہ سخت (اور مشکل) ہیں یا وہ چیزیں جنہیں ہم نے (آسمانی کائنات میں) تخلیق فرمایا ہے، بیشک ہم نے اِن لوگوں کو چپکنے والے گارے سے پیدا کیا ہے
Ask them: ‘Are they harder (and more difficult) to create or those things which We have created (in the heavenly universe)? Surely We have created them from a sticky clay.’
بَلْ عَجِبْتَ وَيَسْخَرُونَ(12)
بلکہ آپ تعجب فرماتے ہیں اور وہ مذاق اڑاتے ہیں
But you express your wonder while they make fun.
وَإِذَا ذُكِّرُوا لَا يَذْكُرُونَ(13)
اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتے
And when they are given advice, they do not accept it.
وَإِذَا رَأَوْا آيَةً يَسْتَسْخِرُونَ(14)
اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو تمسخر کرتے ہیں
And when they see some Sign, they mock it,
وَقَالُوا إِنْ هَذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّبِينٌ(15)
اور کہتے ہیں کہ یہ تو صرف کھلا جادو ہے
And say: ‘This is but obvious magic.
أَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَئِنَّا لَمَبْعُوثُونَ(16)
کیا جب ہم مر جائیں گے اور ہم مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو ہم یقینی طور پر (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھائے جائیں گے
What! When we are dead and turned to dust and bones, shall we be certainly raised (alive again)?
أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ(17)
اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی (اٹھائے جائیں گے)
And shall our forefathers too (be raised)?’
قُلْ نَعَمْ وَأَنتُمْ دَاخِرُونَ(18)
فرما دیجئے: ہاں اور (بلکہ) تم ذلیل و رسوا (بھی) ہو گے
Say: ‘Yes, (of course,) and you will be disgraced and humiliated (as well).’
فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنظُرُونَ(19)
پس وہ تو محض ایک (زور دار آواز کی) سخت جھڑک ہوگی سو سب اچانک (اٹھ کر) دیکھنے لگ جائیں گے
So, it shall be merely a single Dreadful Shout (of a stern call). So all will suddenly (rise and) start staring.
وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هَذَا يَوْمُ الدِّينِ(20)
اور کہیں گے: ہائے ہماری شامت! یہ تو جزا کا دن ہے
And they will say: ‘Woe to us! This is the Day of Requital.’