القرآن الكريم مع الترجمة
37. سورة الصَّافَّات
لِمِثْلِ هَذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ(61)
ایسی (کامیابی) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے
For such (a success) the doers should do work.
أَذَلِكَ خَيْرٌ نُّزُلًا أَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّومِ(62)
بھلا یہ (خُلد کی) مہمانی بہتر ہے یا زقّوم کا درخت
Well! Is the hospitality (of Paradise) better or the tree of Zaqqum?
إِنَّا جَعَلْنَاهَا فِتْنَةً لِّلظَّالِمِينَ(63)
بیشک ہم نے اس (درخت) کو ظالموں کے لئے عذاب بنایا ہے
Undoubtedly We have made this (tree) a torment for the wrongdoers.
إِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِي أَصْلِ الْجَحِيمِ(64)
بیشک یہ ایک درخت ہے جو دوزخ کے سب سے نچلے حصہ سے نکلتا ہے
Truly this is a tree that springs out from the bottom of Hell.
طَلْعُهَا كَأَنَّهُ رُؤُوسُ الشَّيَاطِينِ(65)
اس کے خوشے ایسے ہیں گویا (بدنما) شیطانوں کے سَر ہوں
The spikes of its fruit are as if heads of (ugly) satans.
فَإِنَّهُمْ لَآكِلُونَ مِنْهَا فَمَالِؤُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ(66)
پس وہ (دوزخی) اسی میں سے کھانے والے ہیں اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہیں
So the inmates of Hell have to eat of it alone and have to fill their bellies with the same.
ثُمَّ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِّنْ حَمِيمٍ(67)
پھر یقیناً اُن کے لئے اس (کھانے) پر (پیپ کا) ملا ہوا نہایت گرم پانی ہوگا (جو انتڑیوں کو کاٹ دے گا)
Then for sure there will be scalding water mixed (with pus) for them after (eating, which will cut through the gut).
ثُمَّ إِنَّ مَرْجِعَهُمْ لَإِلَى الْجَحِيمِ(68)
(کھانے کے بعد) پھر یقیناً ان کا دوزخ ہی کی طرف (دوبارہ) پلٹنا ہوگا
Then (after eating) surely they will return to Hell (again).
إِنَّهُمْ أَلْفَوْا آبَاءَهُمْ ضَالِّينَ(69)
بے شک انہوں نے اپنے باپ دادا کوگمراہ پایا
Surely they found their ancestors misguided.
فَهُمْ عَلَى آثَارِهِمْ يُهْرَعُونَ(70)
سو وہ انہی کے نقشِ قدم پر دوڑائے جا رہے ہیں
So they are made to rush on in their footsteps.