القرآن الكريم مع الترجمة
38. سورة ص
قَالُوا رَبَّنَا مَن قَدَّمَ لَنَا هَذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِي النَّارِO(61)
وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! جس نے یہ (کفر یا عذاب) ہمارے لئے پیش کیا تھا تو اسے دوزخ میں دوگنا عذاب بڑھا دےo
They will say: ‘O our Lord, the one who brought for us this (disbelief or torment), increase his torment in Hell twofold.’
وَقَالُوا مَا لَنَا لَا نَرَى رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ الْأَشْرَارِO(62)
اور وہ کہیں گے: ہمیں کیا ہوگیا ہے ہم (اُن) اشخاص کو (یہاں) نہیں دیکھتے جنہیں ہم برے لوگوں میں شمار کرتے تھےo
And they will say: ‘What is the matter with us that we do not see (those) persons (here) we used to count among the evil people?’
أَتَّخَذْنَاهُمْ سِخْرِيًّا أَمْ زَاغَتْ عَنْهُمُ الْأَبْصَارُO(63)
کیا ہم ان کا (ناحق) مذاق اڑاتے تھے یا ہماری آنکھیں انہیں (پہچاننے) سے چوک گئی تھیں (یہ عمّار، خباب، صُہیب، بلال اور سلمان رضی اللہ عنھما جیسے فقراء اور درویش تھے)o
Did we use to scoff at them (unjustly) or did our eyes miss (to recognize) them? (These were the sold-to-God souls like ‘Ammar, Khubab, Suhaib, Bilal and Salman, may Allah be well pleased with all of them.)
إِنَّ ذَلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ أَهْلِ النَّارِO(64)
بے شک یہ اہلِ جہنم کا آپس میں جھگڑنا یقیناً حق ہےo
Surely, this mutual dispute of the inmates of Hell is true.
قُلْ إِنَّمَا أَنَا مُنذِرٌ وَمَا مِنْ إِلَهٍ إِلَّا اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُO(65)
فرما دیجئے: میں تو صرف ڈر سنانے والا ہوں، اور اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا سب پر غالب ہےo
Say: ‘I am only a Warner and there is no God except Allah, the One, the All-Dominant,
رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُO(66)
آسمانوں اور زمین کا اور جو کائنات اِن دونوں کے درمیان ہے (سب) کا رب ہے بڑی عزت والا، بڑا بخشنے والا ہےo
The Lord of the heavens and the earth and (all) what is between the two, Almighty, Most Forgiving.’
قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌO(67)
فرما دیجئے: وہ (قیامت) بہت بڑی خبر ہےo
Say: ‘That (Day of Rising) is the tremendous piece of news.
أَنتُمْ عَنْهُ مُعْرِضُونَO(68)
تم اس سے منہ پھیرے ہوئے ہوo
You have turned your faces away from it.
مَا كَانَ لِيَ مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَإِ الْأَعْلَى إِذْ يَخْتَصِمُونَO(69)
مجھے تو (اَزخود) عالمِ بالا کی جماعتِ (ملائکہ) کی کوئی خبر نہ تھی جب وہ (تخلیقِ آدم کے بارے میں) بحث و تمحیص کر رہے تھےo
I did not know of the Supreme Assembly (of angels on my own) when they were holding discussions (about the creation of Adam).
إِن يُوحَى إِلَيَّ إِلَّا أَنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُّبِينٌO(70)
مجھے تو (اﷲ کی طرف سے) وحی کی جاتی ہے مگر یہ کہ میں صاف صاف ڈر سنانے والا ہوںo
The only Revelation that is sent to me (from Allah) is but I am a clear and straight Warner.’