القرآن الكريم مع الترجمة

    الفهرس    
43. سورة الزُّخْرُف
ادْخُلُوا الْجَنَّةَ أَنتُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُونَ(70)
تم اور تمہارے ساتھ جڑے رہنے والے ساتھی٭ (سب) جنت میں داخل ہو جاؤ (جنت کی نعمتوں، راحتوں اور لذّتوں کے ساتھ) تمہاری تکریم کی جائے گی
٭ مفسرین کرام نے آیتِ کریمہ میں اَزوَاجُکُم کا معنی بیویوں کے علاوہ ”قریبی ساتھی“ بھی کیا ہے جیسے امام قرطبی نے تفسیر الجامع لاحکام القرآن، 14: 11 میں، امام ابن کثیر نے تفسیر القرآن العظیم، 4: 134 میں، اور امام شوکانی نے تفسیر فتح القدیر، 4: 563 میں بیان کیا ہے۔ اس بناء پر ازواج کا معنی بیویوں کی بجائے ”ساتھ جڑے رہنے والے ساتھی“ کیا ہے۔
يُطَافُ عَلَيْهِم بِصِحَافٍ مِّن ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ وَأَنتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ(71)
ان پر سونے کی پلیٹوں اور گلاسوں کا دور چلایا جائے گا اور وہاں وہ سب چیزیں (موجود) ہوں گی جن کو دل چاہیں گے اور (جن سے) آنکھیں راحت پائیں گی اور تم وہاں ہمیشہ رہو گے
The plates and drinking cups made of gold will be passed around among them, and all those things which the hearts will long for, and (which) will cool the eyes will be available there. And you will live there forever.
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ(72)
اور (اے پرہیزگارو!) یہ وہ جنت ہے جس کے تم مالک بنا دیئے گئے ہو، اُن (اعمال) کے صلہ میں جو تم انجام دیتے تھے
And, (O Godfearing folk,) this is the Paradise of which you have been made the owners, a recompense of those (works) which you used to do.
لَكُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ كَثِيرَةٌ مِّنْهَا تَأْكُلُونَ(73)
تمہارے لئے اس میں بکثرت پھل اور میوے ہیں تم ان میں سے کھاتے رہو گے
There are abundant fruits in it for you to eat.
إِنَّ الْمُجْرِمِينَ فِي عَذَابِ جَهَنَّمَ خَالِدُونَ(74)
بیشک مجرم لوگ دوزخ کے عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں
Indeed the sinners will live forever in the torment of Hell,
لَا يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ(75)
جو اُن سے ہلکا نہیں کیا جائے گا اور وہ اس میں ناامید ہو کر پڑے رہیں گے
Which will never be decreased for them and they will be lying there in endless despair.
وَمَا ظَلَمْنَاهُمْ وَلَكِن كَانُوا هُمُ الظَّالِمِينَ(76)
اور ہم نے اُن پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی ظلم کرنے والے تھے
And We have not wronged them but they were themselves the wrongdoers.
وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ(77)
اور وہ (داروغۂ جہنّم کو) پکاریں گے: اے مالک! آپ کا رب ہمیں موت دے دے (تو اچھا ہے)۔ وہ کہے گا کہ تم (اب اِسی حال میں ہی) ہمیشہ رہنے والے ہو
And they will cry out (to the Guard of Hell): ‘O Master, (better it is if) your Lord causes us to die.’ He will say: ‘(Now) you will live (in the same plight) forever.’
لَقَدْ جِئْنَاكُم بِالْحَقِّ وَلَكِنَّ أَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ(78)
بیشک ہم تمہارے پاس حق لائے لیکن تم میں سے اکثر لوگ حق کو ناپسند کرتے تھے
Surely We brought you the Truth but most of you disliked the Truth.
أَمْ أَبْرَمُوا أَمْرًا فَإِنَّا مُبْرِمُونَ(79)
کیا انہوں نے (یعنی کفّارِ مکہ نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف کوئی تدبیر) پختہ کر لی ہے تو ہم (بھی) پختہ فیصلہ کرنے والے ہیں
Have they (the disbelievers of Makka) finalized (any scheme against the Messenger [blessings and peace be upon him])? So We (too) are going to take the ultimate decision.
التالي




جميع الحقوق محفوظة © arab-exams.com
  2014-2023