القرآن الكريم مع الترجمة
53. سورة النَّجْم
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىO(11)
(اُن کے) دل نے اُس کے خلاف نہیں جانا جو (اُن کی) آنکھوں نے دیکھاo
(His) heart did not take it contrary to what (his) eyes beheld.
أَفَتُمَارُونَهُ عَلَى مَا يَرَىO(12)
کیا تم ان سے اِس پر جھگڑتے ہو کہ جو انہوں نے دیکھاo
Do you argue with him about what he saw?
وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىO(13)
اور بیشک انہوں نے تو اُس (جلوۂ حق) کو دوسری مرتبہ (پھر) دیکھا (اور تم ایک بار دیکھنے پر ہی جھگڑ رہے ہو)٭o
٭ یہ معنی ابن عباس، ابوذر غفاری، عکرمہ التابعی، حسن البصری التابعی، محمد بن کعب القرظی التابعی، ابوالعالیہ الریاحی التابعی، عطا بن ابی رباح التابعی، کعب الاحبار التابعی، امام احمد بن حنبل اور امام ابوالحسن اشعری رضی اللہ عنہم اور دیگر ائمہ کے اَقوال پر ہے۔
عِندَ سِدْرَةِ الْمُنْتَهَىO(14)
سِدرۃ المنتہٰی کے قریبo
At the farthest Lote-Tree — Sidrat al-Muntaha,
عِندَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَىO(15)
اسی کے پاس جنت الْمَاْوٰى ہےo
Adjacent to that is the Eternal Paradise - Jannat al-Ma’wa,
إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَىO(16)
جب نورِ حق کی تجلیّات سِدرَۃ (المنتہٰی) کو (بھی) ڈھانپ رہی تھیں جو کہ (اس پر) سایہ فگن تھیں٭o
٭ یہ معنی بھی امام حسن بصری رضی اللہ عنہ و دیگر ائمہ کے اقوال پر ہے۔
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىO(17)
اُن کی آنکھ نہ کسی اور طرف مائل ہوئی اور نہ حد سے بڑھی (جس کو تکنا تھا اسی پر جمی رہی)o
And his eye neither inclined aside nor overstepped the limit; (it gazed in ecstasy at Whom it was to gaze).
لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىO(18)
بیشک انہوں نے (معراج کی شب) اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیںo
Surely he saw the Greatest Signs of His Lord (during the Ascension Night).
أَفَرَأَيْتُمُ اللَّاتَ وَالْعُزَّىO(19)
کیا تم نے لات اور عزٰی (دیویوں) پر غور کیا ہےo
Have you taken a look at (the goddesses) Lat and ‘Uzza?
وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الْأُخْرَىO(20)
اور اُس تیسری ایک اور (دیوی) منات کو بھی (غور سے دیکھا ہے؟ تم نے انہیں اﷲ کی بیٹیاں بنا رکھا ہے؟)o
And (have you) also (seen thoughtfully) another, that third one (goddess) Manat? (Have you declared them daughters of Allah?)