القرآن الكريم مع الترجمة
79. سورة النَّازِعَات
وَآثَرَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَاO(38)
اور دنیاوی زندگی کو (آخرت پر) ترجیح دی ہوگیo
And preferred the life of the world (to the Hereafter),
فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِيَ الْمَأْوَىO(39)
تو بیشک دوزخ ہی (اُس کا) ٹھکانا ہوگاo
Hell would truly be (his) abode.
وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىO(40)
اور جو شخص اپنے رب کے حضور کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اُس نے (اپنے) نفس کو (بری) خواہشات و شہوات سے باز رکھاo
But as for him who feared standing in the Presence of his Lord and forbade (his ill-commanding) self its appetites and lusts,
فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىO(41)
تو بیشک جنت ہی (اُس کا) ٹھکانا ہوگاo
Paradise will surely be (his) abode.
يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَاO(42)
(کفّار) آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگاo
(The disbelievers) ask you about the Hour of Rising: ‘When will it come to pass?’
فِيمَ أَنتَ مِن ذِكْرَاهَاO(43)
تو آپ کو اس کے (وقت کے) ذکر سے کیا غرضo
What should be your concern in talking about (its appointed time)?
إِلَى رَبِّكَ مُنتَهَاهَاO(44)
اس کی انتہا تو آپ کے رب تک ہے (یعنی ابتداء کی طرح انتہاء میں بھی صرف وحدت رہ جائے گی)o
Its ultimate limit is up to your Lord (i.e. as in the beginning, only Oneness will survive in the end as well).
إِنَّمَا أَنتَ مُنذِرُ مَن يَخْشَاهَاO(45)
آپ تو محض اس شخص کو ڈر سنانے والے ہیں جو اس سے خائف ہےo
You are but a Warner to him who fears it.
كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوا إِلَّا عَشِيَّةً أَوْ ضُحَاهَاO(46)
گویا وہ جس دن اسے دیکھ لیں گے تو (یہ خیال کریں گے کہ) وہ (دنیا میں) ایک شام یا اس کی صبح کے سوا ٹھہرے ہی نہ تھےo
So the Day when they will see it, they (will feel as if they) did not tarry (in the world) but for one evening or one morning.