القرآن الكريم مع الترجمة
88. سورة الْغَاشِيَة
لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَاغِيَةًO(11)
اس میں کوئی لغو بات نہ سنیں گے (جیسے اہلِ باطل ان سے دنیا میں کیا کرتے تھے)o
Where they will not hear anything absurd (as the infidels used to say to them in the world).
فِيهَا عَيْنٌ جَارِيَةٌO(12)
اس میں بہتے ہوئے چشمے ہوں گےo
In it there will be flowing springs,
فِيهَا سُرُرٌ مَّرْفُوعَةٌO(13)
اس میں اونچے (بچھے ہوئے) تخت ہوں گےo
And raised-up couches (laid),
وَأَكْوَابٌ مَّوْضُوعَةٌO(14)
اور جام (بڑے قرینے سے) رکھے ہوئے ہوں گےo
And goblets (decently) set in place,
وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌO(15)
اور غالیچے اور گاؤ تکیے قطار در قطار لگے ہوں گےo
And silken cushions orderly lined up,
وَزَرَابِيُّ مَبْثُوثَةٌO(16)
اور نرم و نفیس قالین اور مَسندیں بچھی ہوں گیo
And soft and refined carpets and rugs (richly) spread.
أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْO(17)
(منکرین تعجب کرتے ہیں کہ جنت میں یہ سب کچھ کیسے بن جائے گا! تو) کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے کہ وہ کس طرح (عجیب ساخت پر) بنایا گیا ہےo
(The disbelievers wonder how all that would be arranged in Paradise. So) do they not see how has the camel been created (in an unusual form)?
وَإِلَى السَّمَاءِ كَيْفَ رُفِعَتْO(18)
اور آسمان کی طرف (نگاہ نہیں کرتے) کہ وہ کیسے (عظیم وسعتوں کے ساتھ) اٹھایا گیا ہےo
And (do they not observe) how is the heaven raised so high (with its infinite expanse)?
وَإِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْO(19)
اور پہاڑوں کو (نہیں دیکھتے) کہ وہ کس طرح (زمین سے ابھار کر) کھڑے کئے گئے ہیںo
And (do they not see) how have the mountains been created (raised out of the earth)?
وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْO(20)
اور زمین کو (نہیں دیکھتے) کہ وہ کس طرح (گولائی کے باوجود) بچھائی گئی ہےo
(Nor do they consider) how has the earth been spread out (besides its round shape)?