القرآن الكريم مع الترجمة
89. سورة الْفَجْر
وَفِرْعَوْنَ ذِي الْأَوْتَادِO(10)
اور فرعون (کا کیا حشر ہوا) جو بڑے لشکروں والا (یا لوگوں کو میخوں سے سزا دینے والا) تھاo
And (how was) Pharaoh (dealt with) who wielded big armies (and used to punish victims with stakes)?
الَّذِينَ طَغَوْا فِي الْبِلَادِO(11)
(یہ) وہ لوگ (تھے) جنہوں نے (اپنے اپنے) ملکوں میں سرکشی کی تھیo
(They were) the people who perpetrated tyranny in their (respective) countries,
فَأَكْثَرُوا فِيهَا الْفَسَادَO(12)
پھر ان میں بڑی فساد انگیزی کی تھیo
And spread there great mischief and corruption.
فَصَبَّ عَلَيْهِمْ رَبُّكَ سَوْطَ عَذَابٍO(13)
تو آپ کے رب نے ان پر عذاب کا کوڑا برسایاo
Then your Lord unleashed the scourge of punishment on them.
إِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِO(14)
بیشک آپ کا رب (سرکشوں اور نافرمانوں کی) خوب تاک میں ہےo
Indeed, your Lord is Ever-Watchful (over the tyrant rebels).
فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِO(15)
مگر انسان (ایسا ہے) کہ جب اس کا رب اسے (راحت و آسائش دے کر) آزماتا ہے اور اسے عزت سے نوازتا ہے اور اسے نعمتیں بخشتا ہے تو وہ کہتا ہے: میرے رب نے مجھ پر کرم فرمایاo
But (so is) man that when his Lord tests him (by providing him pleasure and comfort) and honours him and gives him bounties, he says: ‘My Lord has honoured me.’
وَأَمَّا إِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِO(16)
لیکن جب وہ اسے (تکلیف و مصیبت دے کر) آزماتا ہے اور اس پر اس کا رزق تنگ کرتا ہے تو وہ کہتا ہے: میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیاo
But when He tries him (by afflicting pain and discomfort) and limits his means of sustenance, he says: ‘My Lord has humiliated me.’
كَلَّا بَل لَّا تُكْرِمُونَ الْيَتِيمَO(17)
یہ بات نہیں بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ عزت اور مال و دولت کے ملنے پر) تم یتیموں کی قدر و اِکرام نہیں کرتےo
No indeed! But (the truth is that after you gain honour and good fortune) you do not give honour and care to orphans.
وَلَا تَحَاضُّونَ عَلَى طَعَامِ الْمِسْكِينِO(18)
اور نہ ہی تم مسکینوں (یعنی غریبوں اور محتاجوں) کو کھانا کھلانے کی (معاشرے میں) ایک دوسرے کو ترغیب دیتے ہوo
Nor do you inspire one another (in society) to promote feeding the destitute (the poor and the needy).
وَتَأْكُلُونَ التُّرَاثَ أَكْلًا لَّمًّاO(19)
اور وراثت کا سارا مال سمیٹ کر (خود ہی) کھا جاتے ہو (اس میں سے افلاس زدہ لوگوں کا حق نہیں نکالتے)o
You lay hand on the inherited wealth and devour it (yourselves and do not pay the poverty-stricken their due).